میری الفت مدینے سے یوں ہی نہیں
میرے اقا ﷺ کا روضہ مدینے میں ہے
الہیٰ بخش دے تجھے واسطہ ہے کملی والے کا
جن کا بھروسہ اللہ ہو
ان کی منزل کامیابی ہوتی ہے
شوق کلام لے گیا موسیٰ کو طور پر
میں کتنا بد نصیب ہوں مسجد نہ جا سکا
نا جانے کس ہنر کو شاعری کہتے ہو تم
ہم تو وہ لکھتے ہیں جو تم سے کہہ نہیں پاتے
تم جو دیکھ لومیری آنکھوں میں مجسم خود کو
تم کو میری محبت سے بلا کا عشق ہو جائے
جسنظروں سے نظرانداز کرتے ہو
انہی نظروں سے ڈھونڈتے رہ جاؤ گے۔
اِک تیری نظر میں مستردجو ٹھہرے ہم
پھر کِسی کی نظر میں کمال ٹھہرے تو کیا ٹھہرے