بارش کی طرح تجھ پے برستی رہیں خوشیاں
ہر بوند تیرے دل سے ہر غم کو مٹا دے
برس رہی تھی بارش باہر
اور وہ بھیگ رہا تھا مجھ میں
بند کھڑکی کے صاف شیشوں پر
عکس تیرا بنا گئی بارش
تم کو دل سے یاد کیا تھا
بارش تو پھر ہوئی تھی
بارش کی بھیکی راتوں میں جب اشک فشانی ہوتی ہے
اک تیرا تصور ہوتا ہے، اک تیری کہانی ہوتی ہے